امریکی مطالعے کے مطابق کرونا وائرس کا بحران گرمیوں میں بھی جاری رہے گا
امریکی ریاستہائے متحدہ میں پرنسٹن یونیورسٹی کے محققین نے "سائنس” جریدے میں شائع ہونے والی ایک تحقیق سے یہ نتیجہ اخذ کیا ہے کہ موسم گرما میں بھی شمالی نصف کرہ ارض کو کوڈ 19 وبا سے بچانا ناممکن ہے۔
حالیہ مہینوں میں کئے گئے شماریاتی مطالعات نے آب و ہوا اور وبائی امور کے مابین رابطہ قائم کرتے ہوئے یہ نتائج اخذ کئے تھے کہ ممکن ہے درجہ حرارت میں ذیادتی اور نمی میں کمی کے باعث ممکن ہے وبا پر قابو پا لیا جائے تاہم یہ نتائج ابھی ابتدائی ہیں اور کرونا وائرس کے حیاتیاتی روابط اور بنیادی سبب کا انکشاف اب تک نہیں ہوسکا ہے۔ تاہم سائنس میگزین کے ذریعہ شائع کردہ اس لنک کو مکمل طور پر خارج نہیں کیا جاسکتا اور وہ فی الحال سائینسدان اس کو بہت اہمیت دیتے ہیں۔
یونیورسٹی کے جاری کردہ ایک بیان میں ، پرنسٹن کے ایک محقق اور مصنف رشل بیکر نے کہا ، "ہمارا مطالعہ ہے کہ گرم اور مرطوب ماحول وبائی مرض کے ابتدائی مرحلے میں وائرس کو کم نہیں کرپائے گا۔”آب و ہوا ، خاص طور پر نمی ، دوسرے کورونا وائرس اور انفلوئنزا وائرس کے پھیلاؤ میں ایک اہم کردار ادا کرتے ہیں تاہم کمزور امیون سسٹم بھی اسکی ایک بڑی وجہ ہے ۔محققین کا خیال ہے کہ ان لوگوں کی تعداد جو اس وائرس سے متاثر نہیں تھے اب بھی بہت زیادہ ہے لیکن اس وائرس سے بچانا غیر یقینی ہوتا جا رہا ہے۔