پیر, جون 27, 2022
  • Login
  • صحفہ اول
  • کویت
  • پاکستان
  • دنیا
  • دلچسپ و عجیب
  • سائنس و ٹیکنالوجی
  • صحت
  • کھیل
  • بزنس
  • انٹرٹینمنٹ
  • کالمز
  • رابطہ کریں
No Result
View All Result
  • صحفہ اول
  • کویت
  • پاکستان
  • دنیا
  • دلچسپ و عجیب
  • سائنس و ٹیکنالوجی
  • صحت
  • کھیل
  • بزنس
  • انٹرٹینمنٹ
  • کالمز
  • رابطہ کریں
No Result
View All Result
Kuwait News Urdu
No Result
View All Result
Home کالمز

برطانیہ میں کورونا وائرس کی شناخت ہونے والی نئی قسم کے متعلق آپ کیا جانتے ہیں؟

برطانیہ میں کورونا وائرس کی شناخت ہونے والی نئی قسم کے متعلق آپ کیا جانتے ہیں؟

کورونا وائرس کی نئی قسم تیزی سے پھیل رہی ہے اور اس کے باعث کرسمس کے موقعے پر انگلینڈ، سکاٹ لینڈ اور ویلز میں رہنے والے لاکھوں افراد کے لیے ٹیئر فور یعنی چوتھے درجے کی سخت پابندیاں متعارف کروائیں گئی ہیں۔

اس کے علاوہ متعدد یورپی ممالک نے برطانیہ کے ساتھ مختلف دورانیہ پر مشتمل سفری پابندیاں بھی عائد کر دی ہیں۔

انگلینڈ میں وائرس کی جس قسم کا وجود ہی نہیں تھا، وہ وائرس دیکھتے ہی دیکھتے ملک کے کچھ حصوں میں اتنا عام کیسے ہو گیا؟

مزیدخبریں

روپیہ کسی بھی وقت ردی کے کاغذ میں تبدیل ہوسکتا ہے

عید کی خوشیاں دشداشے کے بغیر ادھوری ہیں: کویتی شہری

عيد كی نماز سے متعلق اہم أحكام و مسائل

نئے انفیکشن سے متعلق حکومتی مشیروں کو کسی حد تک یقین ہے کہ وائرس کی دوسری مختلف اقسام کے مقابلے میں، یہ زیادہ آسانی سے منتقل ہوتا ہے۔

ابھی سب کچھ ابتدائی مرحلے میں ہے اور بہت غیر یقینی صورتحال ہے۔۔۔ جواب طلب سوالات کی فہرست بہت لمبی ہے۔

جیسا کہ میں نے پہلے بھی لکھا ہے، وائرس ہر وقت اپنی ہیئت بدلتے رہتے ہیں اور اس چیز پر بہت زیادہ توجہ دینے کی ضرورت ہے کہ وائرس کا طرز عمل تبدیل ہو رہا ہے یا نہیں۔

وائرس کی یہ نئی قسمباعثِ تشویش کیوں ہے؟

تین چیزیں ایک ساتھ ہو رہی ہیں جس کا مطلب یہ ہے کہ اس طرف توجہ مبذول ہو رہی ہے۔

1۔ یہ نئی قسم تیزی سے وائرس کے پرانے ورژن کی جگہ لے رہی ہے

2۔ وائرس کی ہیت تبدیل ہو رہی ہے جو وائرس کے سب سے اہم حصے کو متاثر کر رہی ہے

3۔ ان میں سے کچھ تغیرات کو پہلے ہی لیب میں دکھایا جا چکا ہے جو خلیوں کو متاثر کرکے وائرس کی صلاحیت میں اضافہ کرتے ہیں

ان سب چیزوں سے مل کر ایک ایسا وائرس بنتا ہے جو آسانی سے پھیل سکتا ہے۔

تاہم اس بارے میں ہمیں ابھی تک قطعی طور پر یقین نہیں ہے۔ صحیح وقت اور صحیح جگہ پر رہتے ہوئے کوئی بھی قسم اتنی ہی عام ہو سکتی ہے جیسا لندن میں ہوا۔ لندن میں کچھ دن پہلے تک صرف ٹیئر ٹو یعنی دوسرے درجے کی پابندیاں نافذ تھیں۔

لیکن ٹیئر فور یعنی چوتھے درجے کی پابندیوں کے لیے جواز یہ دیا جا رہا ہے کہ اس سے وائرس کی مختلف حالتوں کے پھیلاؤ کو کم کیا جاسکے گا۔

برطانیہ میں کووڈ 19 جینومکس یوکے کنسورشیم کے پروفیسر نک لومن نے مجھے بتایا کہ ’لیبارٹری تجربات کرنے کی ضرورت ہے (نتائج کو دیکھنے اور پھیلاؤ کو محدود کرنے والے اقدامات لگانے کے لیے) لیکن کیا آپ ہفتوں یا مہینوں تک انتظار کرنا چاہتے ہیں؟ شاید ان حالات میں نہیں۔‘

یہ نئی قسم کتنی تیزی سے پھیل رہی ہے؟

وائرس کی اس نئی قسم کے متعلق سب سے پہلے ستمبر میں پتہ چلا تھا۔ نومبر کے مہینے میں لندن میں سامنے آنے والے متاثرین کی تعداد کا تقریباً ایک چوتھائی ایسے مریض تھے جو وائرس کی نئی قسم سے متاثر ہوئے تھے۔ دسمبر کے وسط میں یہ تعداد تقریباً دوتہائی متاثرین تک جا پہنچی۔

ملٹن کینز لائٹ ہاؤس لیبارٹری جیسے کچھ مراکز میں کیے جانے والے ٹیسٹوں کے نتائج پر پڑنے والا فرق صاف ظاہر ہے۔

ریاضی دان یہ حساب کتاب کرنے کی کوشش میں لگے ہوئے ہیں کہ اس کی کتنے مختلف اقسام ہو سکتے ہیں۔

لیکن یہاں یہ حساب لگانا مشکل ہے کہ اس میں لوگوں کے برتاؤ کی وجہ سے کیا مختلف ہے اور وائرس کی وجہ سے کیا مختلف ہے۔

وزیر اعظم بورس جانسن نے جس اعداد و شمار کا ذکر کیا ہے وہ یہ ہے کہ مختلف النوع وائرس کے اقسام کی 70 فیصد تک زیادہ منتقلی ہوسکتی ہے۔ انھوں نے کہا کہ اس سے ‘آر’ کی تعداد میں اضافہ ہوسکتا ہے جو اس بات کی نشاندہی کرتا ہے کہ اگر کوئی وبا بڑھ رہی ہے یا کم ہو رہی ہے تو وہ 0.4 کی رفتار سے ہے۔

خیال رہے کہ جمعہ کو امپیریل کالج لندن کے ڈاکٹر ایرک وولز کی ایک پریزنٹیشن میں یہ 70 فیصد والی بات سامنے آئی تھی۔

بات چیت کے دوران انھوں نے کہا: ‘یہ بتانا واقعی بہت قبل از وقت ہے۔۔۔ لیکن اب تک جو ہمارے سامنے آیا ہے اس کی بنیاد پر کہا جا سکتا ہے کہ یہ بہت تیزی سے بڑھ رہا ہے۔ یہ [پچھلی مختلف شکلوں] کے مقابلے میں تیزی سے بڑھ رہا ہے۔ لیکن اس پر نظر رکھنا ضروری ہے۔’

اس کی کتنی شکلیں یا اقسام زیادہ انفیکشن پھیلانے والی ہیں یہ ‘یقین کے ساتھ’ نہیں کہا جا سکتا ہے۔

لیکن ان سائنس دانوں نے، جن کا کام ابھی تک منظر عام پر نہیں آیا ہے، مجھے بتایا ہے کہ 70 فیصد سے بہت زیادہ اور بہت کم اعدادوشمار آئے ہیں۔

لیکن ابھی یہ واضح نہیں کہ یہ زیادہ متعدی تو نہیں۔

نوٹنگھم یونیورسٹی میں وائرس سٹڈیز کے ایک ماہر پروفیسر جوناتھن بال نے کہا کہ ‘عوامی سطح پر موجود شواہد کی مقدار یہ بتانے کے لیے ناکافی ہے کہ آیا اس نے منتقلی کی رفتار کو واقعی بڑھا دیا ہے۔’

یہ کس حد تک پھیل چکا ہے؟

اس قسم کے متعلق یہ خیال ظاہر کیا جا رہا ہے کہ یا تو یہ برطانیہ کے کسی مریض میں نمودار ہوا ہے یا اسے کسی ایسے ملک سے لایا گیا ہے جہاں میں کورونا وائرس میں آنے والے تغیرات کی نگرانی کرنے کی کم صلاحیت ہے۔

شمالی آئرلینڈ کے علاوہ اس وائرس کی مبدل شکل پورے برطانیہ میں مل سکتی ہے لیکن یہ زیادہ تر لندن، جنوب مشرقی اور مشرقی انگلینڈ میں مرکوز ہے۔ ملک کے دوسرے حصوں میں بظاہر ایسے کیسز شروع نہیں ہوئے ہیں۔

نیکسٹ سٹرین دنیا بھر میں وائرل نمونوں کے جینیاتی کوڈ کی نگرانی کرنے والا ادارہ ہے۔ اس کے اعداد و شمار یہ بتاتے ہیں کہ ڈنمارک اور آسٹریلیا میں ایسے کیسز برطانیہ سے آئے ہیں۔ نیدرلینڈ میں بھی ایسے کیسز سامنے آئے ہیں۔

اسی طرح کی ایک شکل جو جنوبی افریقہ میں ابھری ہے اس میں کچھ اسی طرح کی تغیرات نظر آئے ہیں لیکن ایسا لگتا ہے کہ ان دونوں کا آپس میں کوئی تعلق نہیں ہے۔

کیا اس سے پہلے بھی ایسا ہوا ہے؟

جی ہاں۔

جس وائرس کو پہلے پہل چین کے ووہان میں دیکھا گیا تھا وہی وائرس آپ کو دنیا کے بیشتر حصوں میں نہیں ملتا ہے۔

ڈی 614 جی میوٹیشن یا تغیر فروری میں یورپ میں سامنے آیا اور یہ وائرس عالمی سطح پر غالب شکل اختیار کر گیا۔

ایک دوسرا وائرس جسے اے 222 وی کہا گیا ہے وہ پورے یورپ میں پھیلا ہے اور اس کا تعلق اسپین میں لوگوں کی گرمیوں کی تعطیلات سے بتایا جاتا ہے۔

ہم نئے تغیرات کے بارے میں کیا جانتے ہیں؟

کووڈ 19 وائرس کے نئے اقسام کا ابتدائی تجزیہ شائع کیا گیا ہے اور اس میں 17 ممکنہ اہم تبدیلیوں کی نشاندہی کی گئی ہے۔

سپائک پروٹین میں تبدیلیاں دیکھی گئی ہیں یہ وہ چابی ہے جس کا وائرس ہمارے جسم کے خلیوں کے دروازے کھولنے کے لیے استعمال کرتی ہے۔

این 501 وائی نامی میوٹیشن سپائک کے سب سے اہم حصے کو بدل دیتا ہے جسے ‘رسیپٹر بائنڈنگ ڈومین’ کہا جاتا ہے۔

یہ وہ جگہ ہے جہاں سپائک کا ہمارے جسم کے خلیوں کی سطح کے ساتھ پہلا رابطہ ہوتا ہے۔ ایسی تبدیلیاں جو وائرس کو جسم کے اندر جانے میں آسانی پیدا کریں وہ اسے سبقت دیتی ہیں۔

پروفیسر لومن کا کہنا ہے کہ ‘یہ اہم موافقت پیدا کرنے کا احساس دلاتا ہے۔’

ایچ 69 اور وی 70 جیسے دوسرے میوٹیشن میں سپائک کا ایک چھوٹا سا حصہ ہٹا لیا جاتا ہے اور یہ اس سے پہلے بھی بہت بار نمودار ہو چکا ہے۔

کیمبرج یونیورسٹی کے پروفیسر روی گپتا کے کام سے پتا چلتا ہے کہ اس تغیر پزیری سے لیب تجربات میں دو گنا غیر متاثر ہوتے ہیں۔

اسی گروپ کے مطالعے سے معلوم ہوتا ہے کہ حذف کیے جانے سے وائرس سے بچ جانے والے افراد کے خون میں جو اینٹی باڈی پیدا ہوتے ہیں وہ وائرس پر حملہ کرنے میں کم موثر ثابت ہوئے ہیں۔

پروفیسر گپتا نے مجھے بتایا: ‘یہ تیزی سے بڑھ رہا ہے، یہی وجہ ہے کہ حکومت پریشان ہے، ہم پریشان ہیں، بیشتر سائنسدان پریشان ہیں۔’

یہ کہاں سے آیا ہے؟

وائس کی مختلف شکل غیر معمولی طور پر انتہائی تغیر پزیر ہیں۔

ممکنہ طور پر اس کی وضاحت یہ ہے کہ یہ کمزور مدافعتی نظام والے مریض میں پیدا ہوا جو وائرس کو پورے طور پر شکست دینے سے قاصر تھا۔

اس کے بجائے ان کا جسم تغیر پزیر وائرس کی پیدائش کا میدان بن گیا۔

کیا یہ انفیکشن کو زیادہ مہلک بنا دیتا ہے؟

اس کی تصدیق کے لیے شواہد نہیں ہیں کہ یہ زیادہ مہلک بناتا ہے یا نہیں لیکن اس کی نگرانی کی ضروت ہے۔

تاہم صرف وبائی مرض کی منتقلی میں اضافہ ہی ہسپتالوں کے لیے مشکلات پیدا کرنے میں کافی ہوگا۔

اگر نئی شکل کا مطلب یہ ہے کہ زیادہ سے زیادہ لوگوں میں زیادہ تیزی سے انفیکشن پھیلتا ہے تو اس کے نتیجے میں زیادہ لوگوں کو ہسپتال میں علاج کی ضرورت ہوگی۔

کیا یہ ویکسین نئی شکل کے وائرس کے خلاف کام کرے گی؟

تقریبا یقینی طور پر ہاں، یا کم از کم ابھی کے لیے ہاں۔

تینوں معروف ویکسینیں موجودہ سپائک کے خلاف مدافعتی ردعمل پیدا کرتی ہیں، اسی وجہ سے یہ سوال سامنے آتا ہے۔

ویکسین مدافعتی نظام کو وائرس کے متعدد مختلف حصوں پر حملہ کرنے کی تربیت دیتی ہیں، لہذا اگر اس کے کسی حصے میں تبدیلی رونما ہو چکی ہے اس صورت میں بھی ویکسینوں کو کام کرنا چاہیے۔

پروفیسر گپتا نے کہا کہ ‘اگر ہم اسے مزید شکلوں میں بدلنے کا موقع دیتے ہیں تو یہ پریشان کن ہو گا۔

‘یہ وائرس ممکنہ طور پر ویکسین سے بچنے کے راستے کی تلاش پر ہے اور اس نے اس جانب پہلا اقدام اٹھا لیے ہیں۔’

ویکسین سے بچنے کا عمل اس وقت ہوتا ہے جب وائرس اپنی ماہیت تبدیل کرتا ہے جس سے ویکسین اس پر پوری طرح اثر انداز نہیں ہوتی اور وہ لوگوں کو متاثر کرتا رہتا ہے۔

وائرس کے ساتھ جو کچھ ہو رہا ہے وہ شدید تشویش کا باعث ہے۔ وائرس کی یہ شکل ہم میں سے زیادہ سے زیادہ کو متاثر کر رہی ہے۔

جمعہ کے روز گلاسگو یونیورسٹی سے پروفیسر ڈیوڈ رابرٹسن کی ایک پریزنٹیشن میں یہ نتیجہ اخذ کیا کہ ‘یہ وائرس شاید ویکسین سے بچنے والے میوٹیشن پیدا کر سکتا ہے۔’

اس طرح ہم فلو والی حالت میں آجائیں گے جہاں ٹیکوں کو باقاعدگی سے اپ ڈیٹ کرنے کی ضرورت ہو گی۔ خوش قسمتی سے ہمارے پاس موجود ویکسین میں تبدیلی کرنا آسان ہے۔

Related Posts

روپیہ کسی بھی وقت ردی کے کاغذ میں تبدیل ہوسکتا ہے

روپیہ کسی بھی وقت ردی کے کاغذ میں تبدیل ہوسکتا ہے

1 مہینہ ago

ماضی میں ڈالر، پاؤنڈ، فرانک وغیرہ کی مانند پاکستانی روپے کی بنیاد بھی اصل دولت یعنی قیمتی دھات پر ہوا...

عید کی خوشیاں دشداشے کے بغیر ادھوری ہیں: کویتی شہری

عید کی خوشیاں دشداشے کے بغیر ادھوری ہیں: کویتی شہری

2 مہینے ago

کویت اردو نیوز 01 مئی: عید آ گئی مگر درزیوں کی مارکیٹ میں کاریگروں کی کمی کا غلبہ ہے جو...

عيد كی نماز سے متعلق اہم أحكام و مسائل

عيد كی نماز سے متعلق اہم أحكام و مسائل

2 مہینے ago

عيدین كى نماز كی شرائط : عيدین كی نماز كيلئے آبادی كا ہونا شرط ہے اس طرح جو عيدين كی...

صدقہ فطر ادا کرنے کے اہم احکامات اور مسائل

صدقہ فطر ادا کرنے کے اہم احکامات اور مسائل

2 مہینے ago

صدقہ فطر عید کے دن جس وقت فجر کا وقت آتا ہے اسی وقت واجب ہوتا ہے تو اگر کوئی...

جواب دیں جواب منسوخ کریں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

گزشتہ 24 گھنٹوں

کویت: غیرملکیوں کو ملک بدر کرنے سے متعلق نئی تجویز کی منظوری دے دی گئی

کویت: غیرملکیوں کو ملک بدر کرنے سے متعلق نئی تجویز کی منظوری دے دی گئی

جون 9, 2022

کویت اردو نیوز 09 جون: کویت کی پارلیمانی داخلہ اور دفاعی کمیٹی نے ملک بدری اور انتظامی ملک بدری کے...

کویت میں پاک ڈونرز کے زیر انتظام 18ویں بلڈ ڈونیشن کیمپ کا انعقاد

کویت میں پاک ڈونرز کے زیر انتظام 18ویں بلڈ ڈونیشن کیمپ کا انعقاد

مئی 15, 2022

کویت اردو نیوز 16 مئی: کویت میں پاک ڈونرز کے زیر انتظام 18ویں بلڈ ڈونیشن کیمپ کا انعقاد جو کہ...

کویت: سگریٹ نوشی سے چھٹکارا حاصل کرنے والوں کے لئے اچھی خبر

کویت: سگریٹ نوشی سے چھٹکارا حاصل کرنے والوں کے لئے اچھی خبر

جون 5, 2022

کویت اردو نیوز 05 جون: کویت وزارت صحت نے مختلف علاقوں میں تقسیم کیے گئے 11 بنیادی صحت کی دیکھ...

کویت میں سکیورٹی کی سخت مہم جاری، 24 گھنٹے میں 2400 جرمانے عائد کر دئیے گئے

کویت میں سکیورٹی کی سخت مہم جاری، 24 گھنٹے میں 2400 جرمانے عائد کر دئیے گئے

جون 8, 2022

کویت اردو نیوز 08 جون: ٹریفک کے شعبے میں تکنیکی معائنہ کے محکمے نے ملک کے متعدد گورنریٹس میں خستہ...

کویت داخلے کے لئے غیرملکیوں سے متعلق فیصلہ پھر سے واپس لے لیا گیا

کویت داخلے کے لئے غیرملکیوں سے متعلق فیصلہ پھر سے واپس لے لیا گیا

فروری 18, 2022

کویت اردو نیوز 18 فروری: کویت کے بین الاقوامی ہوائی اڈے کے ایک سرکاری ذرائع نے انکشاف کیا کہ کویت...

کویتی شہری کو چھری کے وار کر کے زخمی کرنے والا گرفتار

کویتی شہری کو چھری کے وار کر کے زخمی کرنے والا گرفتار

جون 5, 2022

کویت اردو نیوز 05 جون: گزشتہ روز کویت کے علاقے فنطاس سی آئی ڈی اہلکاروں نے محبولہ کے علاقے میں...

رواں سال گردآلود طوفانوں میں اضافے کا امکان ہے: ماہرین

رواں سال گردآلود طوفانوں میں اضافے کا امکان ہے: ماہرین

جون 6, 2022

کویت اردو نیوز 06 جون: گزشتہ روز اتوار کو کویت کے قومی موسمیات کے مرکز میں موسمیات کے نگران ڈاکٹر...

صرف 10 منٹ میں عمرہ ویزا جاری کرنے کی سروس کا آغاز کردیا گیا

صرف 10 منٹ میں عمرہ ویزا جاری کرنے کی سروس کا آغاز کردیا گیا

مئی 15, 2022

کویت اردو نیوز 15 مئی: سعودی وزارت حج و عمرہ نے مذہبی سیاحت کی سہولت کے لیے ایک الیکٹرانک پلیٹ...

کویت نے حج زائرین کے لئے صحت کی اہم ہدایات جاری کر دیں

کویت نے حج زائرین کے لئے صحت کی اہم ہدایات جاری کر دیں

جون 7, 2022

کویت اردو نیوز 07 جون: کویت کی وزارت صحت نے اس سال حج کے سیزن کے لئے ملک سے باہر...

جہرہ کویت کا گرم ترین علاقہ بن گیا

جہرہ کویت کا گرم ترین علاقہ بن گیا

جون 7, 2022

کویت اردو نیوز 07 جون: آج بروز منگل کو محکمہ موسمیات کے پیشن گوئی کرنے والے عبدالعزیز القراوی نے تصدیق...

Kuwait News Urdu

کویت اور دنیا بھر کے اردو صارفین کے لئے آن لائن غیر سیاسی اردو نیوز پورٹل

متحدہ عرب امارات کے رہائشی محتاط رہیں، آپ کی ذاتی معلومات فروخت ہو سکتی ہے

متحدہ عرب امارات کے رہائشی محتاط رہیں، آپ کی ذاتی معلومات فروخت ہو سکتی ہے

جون 9, 2022
کویت: غیرملکیوں کو ملک بدر کرنے سے متعلق نئی تجویز کی منظوری دے دی گئی

کویت: غیرملکیوں کو ملک بدر کرنے سے متعلق نئی تجویز کی منظوری دے دی گئی

جون 9, 2022
معروف پاکستانی شخصیت ڈاکٹر عامر لیاقت حسین انتقال کر گئے، تفصیلات جاری

معروف پاکستانی شخصیت ڈاکٹر عامر لیاقت حسین انتقال کر گئے، تفصیلات جاری

جون 9, 2022

کویت اردو نیوز 09 جون: رکن قومی اسمبلی ڈاکٹر عامر لیاقت حسین انتقال کر گئے، ایم پی اے پی ٹی...

ویڈیو بنانے کی خاطر معروف پاکستانی ٹک ٹاک اسٹار نے جنگل میں آگ لگا دی

ویڈیو بنانے کی خاطر معروف پاکستانی ٹک ٹاک اسٹار نے جنگل میں آگ لگا دی

مئی 19, 2022

کویت اردو نیوز 19 مئی: لاکھوں فالوورز کے ساتھ معروف پاکستانی سوشل میڈیا اسٹار کو جنگل میں لگی آگ کی...

  • About Us
  • Cookie Policy
  • Copyrights
  • Corrections Policy
  • Ethics Policy
  • Fact-Checking Policy
  • Our Team
  • Ownership, Funding, and Advertising Policy
  • ہم سے رابطہ کریں
  • ہوم پیج

کاپی راٹ © 2021

No Result
View All Result
  • صحفہ اول
  • کویت
  • پاکستان
  • دنیا
  • دلچسپ و عجیب
  • سائنس و ٹیکنالوجی
  • صحت
  • کھیل
  • بزنس
  • انٹرٹینمنٹ
  • کالمز
  • رابطہ کریں

کاپی راٹ © 2021

Welcome Back!

Login to your account below

Forgotten Password?

Retrieve your password

Please enter your username or email address to reset your password.

Log In