کویت اردو نیوز 28 جنوری: سال 2021 میں نجی شعبے میں کام کرنے والے تقریباً 205,000 غیر ملکیوں نے کویت چھوڑ دیا جبکہ 2025 تک ملک میں تقریباً 1.6 ملین تک غیر ملکیوں کی تعداد کم ہونے کی توقع ہے۔
تفصیلات کے مطابق کویت میں آبادیاتی عدم توازن، ملک میں مقیم 30 لاکھ غیرملکیوں جو کہ ملک کی 43 لاکھ آبادی کا 70 فیصد ہیں کی طرف اشارہ کرتے ہوئے معاشی تجزیہ نگاروں نے کہا کہ 2018 میں حکویت کویت نے عدم توازن کو کم کرنے کے لیے فریم ورک کے اندر ایک پالیسی اور ایک منصوبہ اپنایا جس کی وجہ سے سال 2021 میں اس پالیسی میں تیزی آئی جبکہ اس پالیسی سے 2025 تک ملک میں تقریباً 1.6 ملین تک غیر ملکیوں کی تعداد کم ہونے کی توقع ہے۔ کویت حکومتی پالیسی پر عمل درآمد جاری رکھے ہوئے ہے اس کا مطلب یہ ہے کہ اگلے چند سالوں میں ملک میں غیر ملکیوں کی تعداد ملکی سیاست میں ایک مرکزی مسئلہ رہے گی۔ غیر آئل معاشی سیکٹر
ہنر مند کارکنوں سے محروم ہونے کی توقع ہے کیونکہ بہت سے غیر ملکی کمپنیوں، بینکوں اور مالیاتی اداروں میں اعلیٰ عہدوں پر فائز ہیں۔ حکومت کویت کی پالیسی اور امیگریشن سے متعلق سخت قوانین کے ساتھ وبائی صورتحال کی وجہ سے غیر ملکیوں کا اخراج جاری ہے۔ 2021 میں 18,000 سے زائد غیر ملکیوں کو ملک بدر کیا گیا جبکہ 257,000 غیر ملکیوں نے اپنے بہتر مستقبل کے لیے ملک چھوڑ دیا۔ پرائیویٹ سیکٹر میں
مزدوروں کی کمی ہے جس کا انحصار غیر ملکیوں پر ہے جبکہ کویتی ملازمین کو پبلک سیکٹر میں ملازمت دینے میں دشواری نے کویت کی معیشت کی ترقی کو خطرے میں ڈال دیا ہے۔ اقتصادی مبصر نے کہا کہ صحت اور تعلیم جیسے کئی شعبوں میں افرادی قوت کی زبردست کمی ہے۔ حکومت اس وقت غیر ملکی کارکنوں کو کویتی ملازمین سے تبدیل کرنے سے قاصر ہے کیونکہ ان ملازمتوں پر کویتی شہری کام کرنے کو تیار نہیں ہیں۔ پرائیویٹ سیکٹر جو زیادہ تر سستے غیر ملکیوں پر انحصار کرتے ہیں، مزدوروں کی کمی کے باعث تنخواہوں میں افراط زر کے مسائل کا سامنا کر رہے ہیں کیونکہ زیادہ تر کویتی بہت سی ملازمتیں نہیں کرنا چاہتے جو غیر ملکی کرتے ہیں۔ حکومتی پالیسیوں میں لچک کا فقدان براہ راست غیر ملکی سرمایہ کاری پر منفی طور پر ظاہر ہوتا ہے جبکہ خلیج کے دیگر پڑوسی ممالک جیسے کہ
سعودی عرب، متحدہ عرب امارات مستقل اقامہ اور غیر ملکی ملکیت کے ساتھ سرمایہ کاری کو راغب کرنے کے لیے سخت مقابلے میں مصروف ہیں۔ کویت میں پیچیدہ رکاوٹیں غیر ملکی سرمایہ کاری کو دوسرے پڑوسی خلیجی ممالک کی طرف راغب کر رہی ہیں۔
کویت میں 1.6 ملین افرادی قوت اور 73,000 کویتی شہریوں کے ساتھ غیر ملکی کارکنان نجی شعبے پر حاوی ہیں۔ سال 2021 میں نجی شعبے میں کام کرنے والے تقریباً 205,000 غیر ملکیوں نے کویت چھوڑ دیا جس سے متعدد شعبے متاثر ہوئے تاہم توقع ظاہر کی گئی کہ مزدوری کی لاگت میں اضافے سے 2022 کے دوران معیشت کی بحالی میں تاخیر ہوگی۔