کویت اردو نیوز 10 اکتوبر: سکولوں کو کمرشل وزٹ ویزے کو ورک پرمٹ پر منتقل کرنے کی اجازت دے دی گئی ہے۔
تفصیلات کے مطابق کویت یونین آف فارن سکولز کی صدر نورا الغانم نے کہا کہ کورونا کمیٹی کی جانب سے وزراء کونسل میں کمرشل ویزوں کو ورک ویزوں میں منتقل کرنے کی منظوری غیر ملکی کارکنوں کو راغب کرے گی اور بہت سے مسائل کو حل کرنے میں مدد دے گی کیونکہ اب کارکنان کو ملک میں داخل ہونے کے لئے 3 سے 4 مہینے کی بجائے صرف ایک ہفتے سے 10 دن لگتے ہیں۔ روزنامہ الرای کو بیان دیتے ہوئے انہوں نے وزیر تعلیم ڈاکٹر علی المضف کے لیے مخلصانہ شکریہ ادا کیا جنہوں نے یونین کی درخواست کو سمجھا اور اس محاذ پر یونین کی بھرپور حمایت کی کیونکہ
یہ "بہت سے موجودہ مسائل کو حل کرے گی جن میں سب سے اہم ملک میں تعلیمی عملے کی شدید کمی ہے چاہے وہ دیکھ بھال کے کام ، صفائی ستھرائی یا سیکورٹی گارڈز ہی کیوں نہ ہوں۔ انہوں نے زور دیتے ہوئے کہا کہ سکولوں کی واپسی کی تیاری میں کارکنان کا یہ زمرہ اہم اور بہت ضروری ہے جبکہ موجودہ حالات میں ان کی خدمات حاصل کرنا مشکل ہو گیا ہےدوسری جانب
الغانم نے طالب علموں کے لیے نجی اسکولوں کے کھلنے کے ایک ہفتے بعد تعلیمی صورت حال کا جائزہ لیا۔ انہوں نے اس بات پر زور دیتے ہوئے کہ ” اللہ کا شکر ہے کہ یہ ہماری توقع سے کہیں بہتر ہے، صحت کے تقاضوں کے مطابق کام بغیر کسی رکاوٹ کے آگے بڑھ رہا ہے اور طلباء ، اساتذہ ، منتظمین ، والدین اور اسکولوں کے مالکان ہر کوئی پرعزم ہے۔” انہوں نے وضاحت کی کہ "نجی اسکولوں نے کچھ انفیکشن ریکارڈ کیے ہیں لیکن ہمیں اس معاملے میں حقیقت پسند ہونا چاہیے۔ اس کے برعکس اگر انفیکشن ریکارڈ نہیں کیے گئے تو صورتحال غیر معمولی ہوگی لیکن ان کی تعداد اور فیصد صورتحال کا تعین کرتے ہیں۔ اسکول مکمل طور پر وزارت صحت کی ہدایات کے مطابق انفیکشن سے نمٹتے ہیں۔ وہاں آپریٹنگ روم ہیں جو اس پہلو میں بہترین کردار ادا کرتے ہیں جو کہ اسکول کے پرنسپلز کو انفیکشن کے مشتبہ معاملات سے نمٹنے کے لیے تمام ہدایات سے آگاہ کرتا ہے۔
انہوں نے مزید کہا کہ "ہم ایک غیرمعمولی سال سے گزر رہے ہیں۔ صحت کی تمام ضروریات پر عمل کیا جاتا ہے جبکہ ویکسین لگائے گئے لوگوں کی تعداد بڑی فیصد تک پہنچ گئی ہے۔ میں سمجھتی ہوں کہ اس سے وزارت صحت مکمل تصویر کو واضح طور پر دیکھنے کے قابل ہو جائے گی اور انشاء اللہ سکول دوسرے سمسٹر کے آغاز پر معمول کی حاضری پر واپس آ جائیں گے۔